کوئٹہ کے سِول ہسپتال حملے میں جانیں بچانے والی ’آئرن لیڈی ڈاکٹر شہلا سمیع کا انتقال

                                   'ڈاکٹر شہلا نے کئی زندگیاں بچائیں'


سنہ 2016 میں پاکستان کے شہر کوئٹہ کے سِول ہسپتال پر ہونے والے حملے کے بعد ایک ویڈیو اور کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جن میں ایک خاتون ڈاکٹر کو زمین پر گرے ہوئے زخمیوں کی مدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ درحقیقت وہ موقع پر موجود ان چند ہی ڈاکٹرز میں سے تھیں جو اس کٹھن وقت میں بم حملے میں زخمی ہونے والوں کی مدد کر رہے تھے۔

یہ تھیں کوئٹہ کی ڈاکٹر شہلا سمیع جنھیں ان کے اس کارنامے پر اتنی پزیرائی ملی کہ انھیں ان کے ساتھیوں نے ’آئرن لیڈی ڈاکٹر‘ کا خطاب دے دیا۔ بدھ کی شب ڈاکٹر شہلا سمیع کا اسی سِول ہسپتال میں انتقال ہو گیا جس کے باہر انھوں نے 2016 میں کئی زخمیوں کی جانیں بچائی تھیں۔

ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہوا ہے۔

ڈاکٹر سمیع کے انتقال کے بعد سول ہسپتال کی شعبہ گائناکالوجی کی انچارج ڈاکٹر نائلہ نے صحافی مخمد زبیر خان کو بتایا کہ وہ ایک انتہائی ہمدرد اور مخلص معالج تھیں۔ ’میں نے ان کے ساتھ کافی عرصہ کام کیا اور انھیں ہمیشہ ایماندار اور اپنے پیشے سے مخلص پایا۔‘

ان کی ساتھی ڈاکٹر فضیلہ نے بتایا کہ ان کے انتقال سے پاکستان ایک ہمدرد ڈاکٹر کی خدمات سے محروم ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر اور سینیئر ڈاکٹر ہونے کے باوجود وہ اپنے وارڈ میں ہر مریض کو خود دیکھتی تھیں اور کئی مریضوں کو نہ صرف ادوایات مہیا کرتیں بلکہ دور دراز سے آنے والوں کے لیے کھانے کا انتظام بھی کرتی تھیں۔


1 Comments

if you have any doubts . plz let me know

Previous Post Next Post